Ahmed Alvi

Add To collaction

05-Aug-2022 مزاحیہ پیروڈی

ساحر لدھیانوی کی نذر 

 یہ فکر نہیں آج یا کل جائے تو اچھا
 مہمان کسی طرح بھی ٹل جائے تو اچھا 

 ویسے تو خواتین بہت ہیں مرے پیچھے 
تجھ پر ہی مری جان نکل جائے تو اچھا 

پیتل بھی ترے لمس سے بن جاتا ہے سونا 
چھونے سے مری جنس بدل جائے تو اچھا 

اس بار مرا عقد ہو اک ایسی پری سے 
محبوبہ مری دیکھ کے جل جائے تو اچھا 

کیلے پہ تو پھسلا ہے مرا پاؤں کئی بار 
اب کے ترے گالوں پہ پھسل جائے تو اچھا 

باقی نہ بچا جب کوئی روحانی تعلق
اب جسم س ے یہ روح نکل جائے تو اچھا

جس طرح قرض دار بدلتا ہے نگاہیں 
اب تو بھی اسی طرح بدل جائے تو اچھا

اس مرتبہ یاروں کو کھلا دوں میں ولیمہ 
اس بار تری بد دعا پھل جائے تو اچھا 

سلگی ہوئی جو آگ ہے سینے میں ہمارے 
وہ آگ ترے سینے میں جل جائے تو اچھا 

جس طرح زمانے نے بدل لی ہیں نگاہیں
ایسے ہی کبھی تو بھی بدل جائے تو اچھا 

غصے میں جلائے کبھی جب میرے خطوں کو 
اس وقت ترا ہاتھ بھی جل جائے تو اچھا 

حق تازہ ہوا پر مرے ابا کا نہیں کیا 
اماں جو پرانی ہے بدل جائے تو اچھا 
 ١

   16
5 Comments

Seyad faizul murad

15-Sep-2022 09:24 PM

وااااہ کیا خوب کہا

Reply

MR SID

06-Aug-2022 11:07 AM

👍👍

Reply

Milind salve

06-Aug-2022 10:46 AM

👌👏

Reply